دل ہماری طرف سے صاف کرو
جو ہوا سو ہوا، معاف کرو
مجھ سے کہتی ہے اُس کی شانِ کرم
تم گناہوں کا اعتراف کرو
حسن اُن کو یہ رائے دیتا ہے
کام اُمید کے خلاف کرو
حضرتِ دل! یہی ہے دیر و حرم
خانہِ یار کا طواف کرو
طورِ سینا کی سمت جائیں کلیم
نوح تم سیرِ کوہ قاف کرو
Related posts
-
مظفر حنفی ۔۔۔ سند باد کی واپسی
فوم ربر کے ایوانوں سے سر ٹکرا کر، لوہے کے تپتے بازاروں سے گھبرا کر، اپنی... -
مظفر حنفی ۔۔۔ مدافعت میں بھی تلوار اگر اٹھاتا ہوں
مدافعت میں بھی تلوار اگر اٹھاتا ہوں تو بے قصور کہاں ہوں کہ سر اٹھاتا ہوں... -
مظفر حںفی ۔۔۔ کبھی تو صدقہ مرا خاک سے اتارا جائے
کبھی تو صدقہ مرا خاک سے اتارا جائے مجھے بلندیِ افلاک سے اتارا جائے ادھر بھی...